Friday 15 February 2019

50 ہزار پاکستانی ترکی کے لیے خطرہ قرار

                                                          مزید تفصیلات کےلئے لنک پرکلک کریں


ترکی نے غیر قانونی طور پر مقیم 50 ہزار پاکستانیوں کو اپنے داخلی استحکام کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ فیصلہ ترکی کے کابینہ اجلاس میں کیا گیا جس میں ملک کی سلامتی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترک وزارت خارجہ نے ایک خط کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کو حکومت کے اس فیصلے سے مطلع کردیا ہے کہ ترکی جلد غیر قانونی طور پر مقیم 50 ہزار پاکستانیوں کو اپنے ملک سے بے دخل کردے گا۔
ترک وزیر خارجہ نے پاکستان بھیجے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ ملک بھر کی جیلوں میں 50 ہزار سے زائد پاکستانی قید ہیں جن کے پاس سفری دستاویزات نہیں ہیں اور یہ سب غیر قانونی طور پر ترکی پہنچے تھے کچھ کو عدالتوں نے سزائیں بھی سنائی ہیں۔ خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ اتنی بڑی تعداد کو جیلوں میں رکھنا ممکن نہیں رہا اور ان قیدیوں کی وجہ سے انتظامی امور کی انجام دہی میں رکاوٹ ہو رہی ہے اس لیے حکومت نے ان افراد کو ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معاملے پر فی الوقت پاکستانی حکومت کا کوئی ردعمل سامنے نہیںآیا۔ گزشتہ برس 10 فروری کو بھی ترکی سے 60 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔


No comments:

Post a Comment